کانگو وائرس کیا ہے؟ علامات، وجوہات اور بچاؤ کے آسان طریقے
کانگو وائرس کیا ہے؟ علامات، وجوہات اور بچاؤ کے آسان
طریقے
آج ہم ایک ایسی بیماری کے بارے میں
بات کریں گے جس کا نام سنتے ہی لوگ خوفزدہ ہو جاتے ہیں، اور وہ ہے کانگو وائرس۔
ہر سال خاص طور پر عیدالاضحی کے قریب، یہ لفظ خبروں اور سوشل میڈیا پر چھا جاتا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے: کانگو وائرس آخر ہے کیا؟ یہ کیسے پھیلتا ہے؟ اور ہم خود کو اس سے کیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں؟
کانگو وائرس — ایک خاموش قاتل
کانگو وائرس، جس کا اصل نام کرائیمین-کانگو ہیمرجک فیور (CCHF) ہے، ایک خطرناک وائرل بیماری ہے جو زیادہ تر چیچڑی (ٹِک) کے ذریعے انسانوں تک پہنچتی ہے۔ یہ وائرس بہت تیزی سے پھیلتا ہے اور اگر وقت پر علاج نہ ہو تو جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
وائرس کیسے پھیلتا ہے؟
یہ وائرس بنیادی طور پر تین طریقوں سے پھیلتا ہے:
🔹 چیچڑی کے کاٹنے سے 🔹 متاثرہ جانوروں کے خون یا گوشت کے رابطے سے 🔹 متاثرہ انسان کے خون یا جسمانی رطوبتوں کے ذریعے دوسرے انسان کو
خاص طور پر مویشی پالنے والے، قصائی، جانوروں کی دیکھ بھال کرنے والے افراد، اور اسپتال کا عملہ اس وائرس کے زیادہ شکار ہو سکتے ہیں۔
کانگو وائرس کی علامات
وائرس لگنے کے 1 سے 3 دن کے اندر مریض میں یہ علامات سامنے آ سکتی ہیں:
تیز بخار
پٹھوں میں درد
سر درد اور چکر آنا
متلی، قے، اور پیٹ درد
جلد پر دھبے یا نیل
ناک یا مسوڑھوں سے خون آنا
شدید کیسز میں جسم کے اندرونی اعضا سے خون بہنا
یہ علامات جلدی شدت اختیار کر لیتی ہیں، اس لیے فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے۔
علاج کیا ہے؟
ابھی تک اس وائرس کی کوئی مخصوص ویکسین یا علاج دستیاب نہیں، مگر اگر بروقت تشخیص ہو جائے تو مریض کو بچایا جا سکتا ہے۔ علاج میں مریض کی علامات کو کنٹرول کرنا، بلڈ پریشر اور پانی کی سطح برقرار رکھنا، اور بعض صورتوں میں ریباویرن (Ribavirin) دوا کا استعمال شامل ہوتا ہے۔
کیسے بچا جا سکتا ہے؟
اب بات کرتے ہیں سب سے اہم چیز کی: بچاؤ۔
✅ عام لوگوں کے لیے:
جانوروں کو سنبھالتے وقت دستانے پہنیں
چیچڑی سے بچاؤ کے لیے مکمل کپڑے پہنیں اور ریپیلنٹ اسپرے کریں
جانوروں کے خون یا گوشت کو براہِ راست ہاتھ مت لگائیں
قربانی کے موقع پر صفائی اور احتیاطی تدابیر کا خاص خیال رکھیں
✅ اسپتال عملے کے لیے:
مکمل حفاظتی لباس (PPE) کا استعمال کریں
مریض سے براہِ راست رابطے سے گریز کریں
مریض کو آئسولیٹ کریں تاکہ وائرس دوسرے لوگوں تک نہ پہنچے
پاکستان میں کانگو وائرس کی صورتحال
پاکستان میں یہ وائرس خاص طور پر بلوچستان، سندھ، اور خیبرپختونخوا میں زیادہ پایا جاتا ہے، اور ہر سال عید قربان سے پہلے اس کے کیسز بڑھ جاتے ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ چیچڑیوں کی موجودگی، جانوروں کی غیر مناسب دیکھ بھال، اور احتیاطی تدابیر کا فقدان ہے۔
کانگو وائرس سننے میں خوفناک ضرور لگتا ہے، لیکن اگر ہم مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کریں تو اس سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ یاد رکھیں، آگاہی ہی بچاؤ ہے۔ اگر آپ یا آپ کے آس پاس کسی کو کانگو وائرس کی علامات محسوس ہوں، تو فوری طور پر قریبی اسپتال سے رجوع کریں۔
صحت مند رہیں، محفوظ رہیں!
Comments
Post a Comment